وزیرا??لی?? سندھ مر??د علی شاہ نے کہا ہے کہ کراچی کی 50 فیصد آبادی کو پانی کی قلت کا سامنا ہے۔
وزیرا??لی?? سندھ مر??د علی شاہ سے برطانوی ہائی کمشنرجین میرٹ کی وزیرا??لی?? ہاؤس میں ملاقات کی، وزیرا??لی?? کے پرنسپل سیکریٹری آغا واصف بھی اس موقع پر موجود تھے۔ ملاقات میں موسمیاتی تبدیلی، سیلاب کے بعد بحالی کی کوششوں، ت??لی?? اور دیگر اہم ایشوز پر گفتگو کی گئی۔
سندھ کے مسائل پر بات کرتے ہوئے برطانوی ہائی کمشنر جین میریٹ نے کہا کہ حکومت سندھ کے لیے ایک بڑا چیلنج تباہ کن سیلاب کے بعد بحالی ہے۔
وزیرا??لی?? سندھ نے 2022 کے سیلاب کے نقصانات پر روشنی ڈالی اور بتایا کہ سیلاب سے ز??اعت، سڑکوں اورآبپاشی نظام کو بڑے پیمانے پر نقصان ہوا۔ 21 لاکھ سے زیادہ افراد بےگھر ہوگئے اور 23 ہزار اسکول بری طرح متاثر ہوئے۔
انہوں نے بتایا کہ حکومت سندھ نے پائیدار بحالی کو یقینی بنانے کےلیے موسمیاتی تبدیلیوں کا مقابلہ کرنے والے منصوبوں کا آغاز کیا ہے۔ وزیرا??لی?? سندھ نے مشکل وقت میں مدد کرنے پر برطانوی حکومت کا شکریہ ادا کیا اور بتایا کہ ہم نے معاشی استحکام اور زراعت کی ترقی کےلیے آبپاشی نظام کی بحالی کو ترجیح بنایا ہے۔
ت??لی?? کے حوالے سے مر??د علی شاہ نے بتایا کہ متاثرہ اسکولوں کی دوبارہ تعمیر تیزی سے جاری ہے۔ انہوں نے امدادی اداروں کی بےمثال معاونت کا بھی اعتراف کیا۔ صنعتی ترقی خصوصی طور پر اسپیشل اکنامک زون کے قیام کا معاملہ بھی زیر بحث آیا۔
جین میریٹ نے ملک کے بندرگاہ والے شہر کراچی میں صنعتی ترقی پر زور دیا۔ مر??د علی شاہ نے مقامی اور بین االقوامی سرمایہ کاروں کے ساتھ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے ذریعے معاشی ترقی کے حکومتی عزم کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔
کراچی میں واٹر سپلائی کے ایشو پر بات کرتے ہوئے وزیرا??لی?? سندھ نے بتایا کہ کراچی کی 50 فیصد آبادی کو پینے کے پانی کی قلت کا سامنا ہے۔ اس مسئلے کو حل کرنے کےلیے حکومت کے 4 واٹر سپلائی پروجیکٹ اور نئے حب کینال کی تعمیر پر کام کر رہی ہے۔
ملاقات میں اہم مسائل کے حل، شعبہ ت??لی?? کی بہتری اور سندھ میں صنعتی اور معاشی ترقی کےلیے مشترکہ کوششوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔