خیبرپختونخوا کے مت??دہ علما جرگہ نے لسانی، مسلکی اور قبائلی تنازعات کو حل کرنے کیلیے کم کس لی ہے۔
ایکپسریس نیوز کے مطابق مت??دہ علما جرگہ کے عمائدین نے خیبرپختونخوا مسلکی، قبائلی اور لسانی تنازعات کو حل کرنے کیلئے اپنے طور پر ایک کاوش کی اور تمام مسالک اور مکاتب فکر کے جید علما و مشائخ کا اجلاس کیا۔
مت??دہ علما جرگے نے تمام مسالک کے علما، دانشور، نوجوان، مذہبی و سیاسی رہنماؤں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ تمام علما، د??نی مدارس ، ارباب منبر و محراب اور اساتذہ کرام صوبے میں امن ، بین المسالک ہم آہنگی اور باہمی تعاون کو یقینی بنائیں۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ہر فرد ریاست کے خلاف لسانی، علاقائی، مذہبی اور فرقہ وارانہ تعصّبات کی بنیاد پ?? چلنے والی تحریکوں کا حصّہ بننے سے گریز کرے، کوئی شخص کسی قسم کی دہشت گردی کو فروغ نہیں دے، د??شت گردوں کی ذہنی و جسمانی تربیت ان کو بھرتی اور کہیں بھی دہشت گرد سرگرمیوں میں ملوث نہ ہو۔
اجلاس نے پورے صوبے کے تنازعات اور خصوصاً کرم میں قبائلی تنازعے پر گہری تشویش کا اظہار کیا جب??ہ مت??دہ علما جرگہ نے ضلع کرم میں مذاکرات اور جنگ بندی کی تائید کی اور حکومت سمیت فریقین کو کسی قسم کی ضرورت پر اپنے تعاون کی یقین دہانی بھی کرائی۔